حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے کچھ روحانی دل کو چھو جانے والے اقوال
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اقوال کی اہمیت اور ان کی تعلیمات ایک وسیع اور گہرا موضوع ہیں۔ ان کے اقوال صرف نصیحتوں کا مجموعہ نہیں، بلکہ یہ دین، دنیا اور اخلاقیات کے ہر پہلو پر مکمل رہنمائی فراہم کرتے ہیں
![]() |
حضرت علیؓ کے اقوال |
نہج البلاغہ:
یہ ایک اہم کتاب ہے جس میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خطبات، خطوط اور اقوال شامل ہیں۔ یہ کتاب عربی ادب، فلسفے اور اسلامی حکمت کا ایک عظیم شاہکار سمجھی جاتی ہے۔ اس میں زندگی گزارنے کے اصول، حکمرانی کے طریقے، عدل و انصاف کی اہمیت، اور اللہ کی معرفت جیسے موضوعات پر گہری تعلیمات موجود ہیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اقوال میں انسانی زندگی کے ہر پہلو کی رہنمائی موجود ہے۔ ان میں سے کچھ اہم تعلیمات (اقوال ) یہ ہیں
"جس نے مجھے ایک حرف سکھایا، اس نے مجھے اپنا غلام بنا لیا۔"
یہ قول استاد کے احترام اور ان کی قدر و منزلت کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ قول استاد کے احترام اور ان کی قدر و منزلت کو اجاگر کرتا ہے۔
"اپنے راز کو دوسروں سے چھپاؤ، کیونکہ تمہارے راز تمہاری قید ہیں۔"
یہ بات راز کو محفوظ رکھنے اور خود پر قابو پانے کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔
"دنیا آخرت کی کھیتی ہے۔"
یہ خوبصورت استعارہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ اس زندگی میں ہمارے اعمال ہی آخرت میں ہمارے اجر کا تعین کریں گے۔
"افسوس اس شخص پر جس کی زندگی تو بہت ہو مگر اس کا عمل کم ہو۔"
یہ قول ہمیں اپنے وقت کو اچھے اعمال میں لگانے کی ترغیب دیتا ہے۔
معاشرتی تعلقات:
انہوں نے لوگوں سے اچھے تعلقات رکھنے، دوسروں کے عیب چھپانے، اور مشکل وقت میں ساتھ دینے کی نصیحت بھی کی۔ ان کا ایک قول ہے کہ
"جس سے کوئی توقع نہ ہو اُس سے مل کر دل کو تسکین ہوتی ہے"۔
توکل اور صبر:
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے صبر اور اللہ پر بھروسے کی اہمیت بھی بتائی ہے۔ ان کا قول ہے کہ
"اگر توکل سیکھنا ہے تو پرندوں سے سیکھو کہ جب شام کو واپس جاتے ہیں تو ان کی چونچ میں کل کے لیے کوئی دانہ نہیں ہوتا"۔
اور
"صبر ایک ایسی سواری ہے جو اپنے سوار کو کبھی گرنے نہیں دیتی۔"
یہ قول صبر کی طاقت اور استقامت کو بیان کرتا ہے۔
یہ قول صبر کی طاقت اور استقامت کو بیان کرتا ہے۔
علم اور حکمت:
انہوں نے علم کی اہمیت پر بہت زور دیا۔ ان کا مشہور قول ہے کہ "علم ایک بیش قیمت میراث ہے"
اور "بہترین آنکھ وہ ہے جو حقیقت کا سامنا کرے"۔
"علم اس دولت سے بہتر ہے جو تمہارا بوجھ بنائے، علم تمہاری حفاظت کرتا ہے اور تمہیں اس کی حفاظت نہیں کرنی پڑتی۔"
یہ علم کی پائیدار قدر اور حفاظتی نوعیت کو نمایاں کرتا ہے۔
یہ علم کی پائیدار قدر اور حفاظتی نوعیت کو نمایاں کرتا ہے۔
"جو تم پر ظلم کرے اس کو معاف کر دو، کیونکہ معاف کرنا طاقت کی علامت ہے۔"
یہ معافی کی فضیلت اور اس کے اندرونی قوت سے تعلق کو اجاگر کرتا ہے۔
"جب تم غصے میں ہو تو فیصلہ نہ کرو اور جب تم خوش ہو تو وعدہ نہ کرو۔"
یہ قول جذباتی حالتوں میں احتیاط اور دانشمندی کا مشورہ دیتا ہے۔
"کسی بھی کام میں جلدبازی نہ کرو، کیونکہ جلدبازی شیطان کا کام ہے۔"
یہ مشورہ کسی بھی کام میں جلدبازی سے بچنے کی اہمیت سکھاتا ہے۔
یہ مشورہ کسی بھی کام میں جلدبازی سے بچنے کی اہمیت سکھاتا ہے۔
"اچھا دوست وہ ہے جو تمہاری غیبت میں تمہارا دفاع کرے۔"
یہ ایک سچے اور وفادار دوست کی خصوصیات کو نمایاں کرتا ہے.
یہ اقوال لازوال حکمت اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں، جو روحانی بصیرت اور بامقصد زندگی کی تلاش میں رہنے والے ہر شخص کے لیے گہری اہمیت رکھتے ہیں۔