روزے کی حقیقت کے چند اہم پہلو

Dabistan_e_Islam
0

روزے کی حقیقت کے چند اہم پہلو

روزہ اسلام کا ایک اہم اور چوتھا رکن ہے یہ ایک ایسی عبادت ہے جس میں مسلمان صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے پینے، اور دیگر بعض مخصوص چیزوں سے اللہ کے حکم پر خود کو روکے رکھتے ہیں۔اور اس کے بے شمار ظاہری اور باطنی (خفیہ) فوائد اور حکمتیں ہیں۔ جو روزے کے گہرے اثرات اور حکمتوں کو نمایاں کرتے ہیں۔


روزے کی حقیقت کے چند اہم پہلو
روزے کی حقیقت کے چند اہم پہلو


روزہ کی حقیقت کے بنیادی پہلو 

روزہ کے معنٰی:

لغوی معنی: لفظ "صوم" کا لغوی معنی ہے "کسی چیز سے رک جانا" یا "ٹھہر جانا"۔ یہ صرف کھانے پینے سے رکنے تک محدود نہیں بلکہ بولنے، چلنے پھرنے اور کسی بھی کام سے رکنے کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ قرآن مجید میں حضرت مریمؑ کے چپ کے روزے کا ذکر بھی ملتا ہے۔

 شرعی معنی: شریعت کی اصطلاح میں معنٰی ہے "روزہ نیت کے ساتھ" صبح صادق سے غروب آفتاب تک، کھانے، پینے اور جماع (جنسی تعلقات) سے خود کو باز رکھنے کا نام ہے۔ عورت کے لیے حیض اور نفاس سے پاک ہونا بھی روزہ کی شرط ہے۔

روحانی اور اخلاقی پہلو:

 تقویٰ کا حصول: قرآن پاک میں روزے کا بنیادی مقصد "تقویٰ" (پرہیزگاری) کا حصول بتایا گیا ہے۔ روزہ نہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام ہے بلکہ یہ نفسانی خواہشات، گناہوں اور برائیوں سے بچنے کی تربیت دیتا ہے۔

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

 "اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔" (البقرہ: 183) تقویٰ کا مطلب ہے اللہ کا خوف رکھنا اور اس کے حکموں پر عمل کرتے ہوئے برائیوں سے بچنا۔ روزے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں رکھے جاتے ہیں مسلمانوں پر تیس روزے فرض ہیں اور اسی مہینے میں مسلمان اللہ کی راہ میں اسکے حکم پر زکٰوۃ دے کر اپنے مال کو پاک کرتے ہیں۔زکٰوۃ کے برے میں مزید جاننے کے لیے یہاں کلک کریں

 اخلاص کی علامت: روزہ ایک ایسی عبادت ہے جس میں دکھاوا (ریا) نہیں ہو سکتا۔ کوئی نہیں جانتا کہ کسی شخص نے روزہ رکھا ہے یا نہیں، سوائے اللہ تعالیٰ کے۔ اس لیے یہ بندے اور رب کے درمیان ایک خالص اور مخفی تعلق کا اظہار ہے۔ اسی لیے ایک حدیث قدسی میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "روزہ  میرے لیے ہے اور میں  اس کا بدلہ دوں گا۔"

 صبر اور برداشت کی تربیت: روزہ بھوک، پیاس اور دیگر نفسانی خواہشات پر قابو پانے کی مشق ہے۔ یہ انسان میں صبر، ضبط نفس اور استقامت پیدا کرتا ہے۔اس تربیت کی بدولت انسان زندگی کے دیگر مسائل اور امتحانات کا سامنا کرنے کے قابل بن جاتا ہے۔  

 نفس کی پاکیزگی اور تزکیہ: روزہ انسان کے نفس کو پاکیزہ کرتا ہے۔ یہ حیوانی جذبات کو کمزور کرتا ہے اور روحانیت کو جلا بخشتا ہے۔ اس سے دلوں کو اطمینان اور سکون ملتا ہے، خواہشات کا زور ٹوٹتا ہے اور نفس عقل کی پیروی کرنے لگتا ہے۔

 دعا کی قبولیت: روزے دار کی دعا قبول ہوتی ہے۔ افطار اور سحری کے اوقات دعا کی قبولیت کے خاص لمحات ہوتے ہیں۔

  اللہ سے قربت: روزہ ایک خالص عبادت ہے جس کا اجر اللہ تعالیٰ خود عطا فرماتا ہے۔ حدیث قدسی میں ہے: "روزہ صرف میرے لیے ہے اور اس کا اجر میں خود دوں گا۔"

 اللہ کی نعمتوں کی قدر: جب انسان دن بھر حلال چیزوں سے بھی محروم رہتا ہے تو اسے اللہ کی نعمتوں کی قدر کا احساس ہوتا ہے۔ یہ شکرگزاری کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔


روزہ ایک خالص عبادت
روزہ ایک خالص عبادت


  نیکیوں کا فروغ اور گناہوں سے اجتناب: روزہ صرف کھانے پینے سے پرہیز کا نام نہیں بلکہ یہ زبان، آنکھوں، کانوں، ہاتھوں اور پاؤں کو بھی گناہوں سے بچانے کا درس دیتا ہے۔ غیبت، جھوٹ، بدکلامی اور دیگر برائیوں سے بچنا روزے کی روح ہے۔

معاشرتی اور سماجی پہلو:

  ہمدردی اور ایثار کا جذبہ: روزے کی حالت میں بھوک پیاس کا احساس غریبوں اور محروموں کے دکھ درد کا احساس دلاتا ہے۔ یہ انسان میں ہمدردی، ایثار اور سخاوت کا جذبہ پیدا کرتا ہے اور اسے ضرورت مندوں کی مدد کی ترغیب دیتا ہے۔

 معاشرتی ہم آہنگی: رمضان المبارک میں اجتماعی افطار اور سحری کے معمولات معاشرتی تعلقات کو مضبوط کرتے ہیں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتے ہیں۔

جسمانی اور طبی پہلو (جدید تحقیق کی روشنی میں):

  جسمانی ڈیٹاکسیفیکیشن (زہریلے مادوں کا اخراج): روزہ جسم کو زہریلے مادوں سے پاک کرتا ہے اور اعضاء کو آرام دیتا ہے۔ یہ جسمانی نظام کو صاف کرتا ہے اور صحت کو بہتر بناتا ہے۔

  میٹابولزم کی بہتری اور وزن میں کمی: روزہ میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے اور وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس سے موٹاپے اور ذیابیطس جیسے امراض کے خطرات کم ہوتے ہیں۔

 دماغی اور ذہنی صحت: جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزہ دماغی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ یہ ذہنی امراض سے نجات اور ڈسپلن پیدا کرنے میں معاون ہے۔

  دیگر بیماریوں کا علاج: طبی ماہرین نے روزے کے کئی بیماریوں، جیسے بلڈ پریشر، جلدی امراض اور بعض زنانہ امراض، میں مفید ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ یہ جگر کے آرام اور بہتر کارکردگی میں بھی معاون ہے۔


جسمانی ڈیٹاکسیفیکیشن اور دیگر بیماریوں کا علاج
 جسمانی ڈیٹاکسیفیکیشن اور دیگر بیماریوں کا علاج


 اللہ کی عظمت کا اظہار اور شکر ادا کرنا: روزہ اللہ کی ہدایت اور اس کی نعمتوں پر اس کی عظمت کا اظہار اور شکر ادا کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔

خلاصہ:

 یہ کہ روزہ صرف بھوک پیاس کا نام نہیں، بلکہ یہ ایک جامع عبادت ہے جو انسان کو روحانی، اخلاقی، اور جسمانی طور پر پاکیزہ بناتی ہے، اور اسے اللہ تعالیٰ کے قریب کرتی ہے۔ یہ نفس کی تربیت، ضبطِ نفس، تقویٰ کے حصول، اور اللہ کی رضا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !