ذکر علیؓ عبادۃ اور اس کی اہمیت

Dabistan_e_Islam
0


ذکر علیؓ عبادۃ اور اس کی اہمیت

 ذکر علی کے روحانی فوائد کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسلامی تعلیمات میں اہل بیت اور صحابہ کرام سے محبت کو ایمان کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کا ذکر ان کی فضیلت، سیرت اور قربانیوں کو یاد کرنے کا نام ہے، جو ہمیں روحانی طور پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے قریب کرتا ہے۔

ذکر علیؓ عبادۃ اور اس کی اہمیت
ذکر علیؓ عبادۃ اور اس کی اہمیت


ذکر علی کے چند اہم روحانی فوائد درج ذیل ہیں:

1. ایمان میں پختگی

حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی زندگی، ان کے اقوال اور کارنامے اسلام کے اصولوں اور سچائی کا بہترین نمونہ ہیں۔ ان کا ذکر کرنے سے ہمیں ایمان کی راہ پر ثابت قدم رہنے کی ترغیب ملتی ہے اور یہ ہمارے یقین کو مضبوط کرتا ہے۔ ان کا تقویٰ، بہادری اور حق پرستی کی مثالیں ہمیں مشکل حالات میں بھی ایمان پر ڈٹے رہنے کا حوصلہ دیتی ہیں۔

2. اللہ اور رسول ﷺ سے محبت میں اضافہ

حضرت علی رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ترین اور محبوب شخصیات میں سے تھے۔ ان کا ذکر اور ان سے محبت درحقیقت رسول اللہ ﷺ سے محبت کا اظہار ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ کی محبت اللہ تعالیٰ کی محبت کا دروازہ ہے۔ اس لیے ذکر علی سے قلب میں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت کی چنگاری مزید روشن ہوتی ہے۔

3. روحانی سکون اور پاکیزگی

جیسے عمومی طور پر اللہ کا ذکر دلوں کو سکون دیتا ہے، اسی طرح حضرت علیؓ کی سیرت اور اخلاق کا تذکرہ بھی روح کی پاکیزگی اور دل کے اطمینان کا باعث بنتا ہے۔ ان کی حکیمانہ باتیں اور دنیا سے بے رغبتی کی مثالیں ہمیں مادی چیزوں کی دوڑ سے دور کر کے روحانیت کی طرف مائل کرتی ہیں۔

4. گناہوں کی معافی

کچھ روایات میں آتا ہے کہ حضرت علیؓ سے محبت اور ان کا ذکر گناہوں کو ایسے ختم کر دیتا ہے جیسے آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔ اگرچہ گناہوں کی معافی کا اصل ذریعہ توبہ اور استغفار ہے، مگر اہل بیت سے محبت اور ان کے ذکر کی برکت سے انسان کو نیکیوں کی طرف زیادہ رغبت ہوتی ہے جو بالآخر گناہوں سے دوری اور معافی کا سبب بنتی ہے۔

5. ہدایت اور صحیح راستہ کی طرف رہنمائی

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ

 "علی حق کے ساتھ ہیں اور حق علی کے ساتھ ہے"۔

 اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حضرت علیؓ کا ذکر اور ان کی تعلیمات کو اپنانا ہمیں حق اور صحیح راستے پر قائم رہنے میں مدد دیتا ہے۔ ان کی زندگی ہمارے لیے ہر میدان میں ایک رہبر اور رہنما کا کام کرتی ہے۔

ان تمام باتوں کا مقصد یہ ہے کہ ذکر علی کو صرف ایک رسمی عمل نہیں، بلکہ ایک ایسی روحانی مشق سمجھا جائے جو ہمیں اسلام کی اصل روح، اہل بیت کی محبت، اور اللہ کے قرب کی طرف لے جاتی ہے۔

 ذکر علی عبادۃ: 

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "علی کا ذکر کرنا عبادت ہے" (کنزالعمال)۔

 یہ حدیث حضرت علیؓ سے محبت اور ان کے فضائل بیان کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے


ذکر علیؓ عبادۃ
ذکر علیؓ عبادۃ


  مشکل کشا: 
آپؓ کو "مشکل کشا" کے لقب سے جانا جاتا ہے، کیونکہ آپؓ نے اسلام کی راہ میں آنے والی بے شمار مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کیا۔ صحابہ کرامؓ مشکل مسائل میں آپؓ سے رجوع کرتے تھے

 رسول اللہ ﷺ کی محبت کا اظہار

رسول اللہ ﷺ نے کئی مواقع پر حضرت علیؓ سے اپنی محبت کا برملا اظہار فرمایا اور آپکی اہمیت جو اجاگر کیا۔

   "میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں۔"  

 (یہ حدیث حضرت علیؓ کے علم و فضل اور آپ ﷺ سے ان کے گہرے روحانی تعلق کو ظاہر کرتی ہے)

  "جس کا میں مولیٰ ہوں، علی بھی اس کا مولیٰ ہے۔" 

 (یہ حدیث غدیر خم کے موقع پر فرمائی گئی اور حضرت علیؓ کی فضیلت اور آپ ﷺ کے بعد امت میں ان کے مقام کو واضح کرتی ہے)

  "علی مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں، اور وہ ہر مؤمن کے ولی ہیں۔"

   "جس نے علی کو تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی۔"

  "علی حق پر ہیں اور حق علی کے ساتھ ہے، اور یہ دونوں اس وقت تک ساتھ رہیں گے جب تک وہ مجھ سے حوض کوثر پر نہ ملیں۔"

ایمان اور نفاق کا معیار

نبی اکرم ﷺ نے حضرت علیؓ کی محبت کو ایمان کی علامت اور ان سے بغض کو نفاق کی نشانی قرار دیا۔ صحابہ کرامؓ بھی کسی کے ایمان یا نفاق کو جانچنے کے لیے حضرت علیؓ سے اس کے تعلق کو معیار سمجھتے تھے۔


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !