محبت رسولِ اکرم ﷺ کی اہمیت اور تقاضے

Dabistan_e_Islam
0

محبت رسول اکرم ﷺ کی اہمیت اور تقاضے

محبت رسول اکرم ﷺ سے مراد حضور نبی محترم سرکارِ مدینہ ، قلبِ سینہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گہری، والہانہ اور غیر مشروط محبت ہے۔ یہ محبت ایمان کا بنیادی جزو ہے اور ہر مسلمان کے لیے فرض ہے۔ یہ صرف ایک جذباتی تعلق نہیں بلکہ ایک مکمل طرز زندگی ہے جو پیارے آقا ﷺ کی تعلیمات، سنت اور سیرت طیبہ کی پیروی کا تقاضا کرتا ہے۔

محبت رسولِ اکرم ﷺ کی اہمیت اور تقاضے
محبت رسولِ اکرم ﷺ کی اہمیت اور تقاضے


اسلام میں اہمیت: 

قرآن و سنت میں محبت رسول ﷺ کی بڑی اہمیت بیان کی گئی ہے:

  ایمان کی بنیاد:

 قرآن مجید میں ارشاد ہے:
 "اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ" (النساء 136)۔
 حضورؐ سے محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ ایک حدیث میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: "تم میں سے کوئی مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ میں اسے اس کے والد، اس کی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔" (بخاری، مسلم)
آپ ﷺ کا یہ قول اس بات کو نمایاں کرتا ہے کہ دنیا کی ہر چیز سے زیادہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت کامل ایمان کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔

 اللہ کی محبت کا ذریعہ:

 اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "کہہ دیجیے: اگر تم اللہ سے محبت رکھتے ہو تو میری اتباع کرو، اللہ تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا" (آل عمران 31)۔
 قرآن مجید میں اللہ پاک کا یہ فرمان ہمارے لیے واضح دلیل ہے کہ حضور ﷺ کی اتباع اللہ کی محبت کا ذریعہ ہے۔

  نجات کا راستہ: 

قیامت کے دن شفاعت رسولؐ کے بغیر نجات ممکن نہیں۔ حضورﷺ  سے محبت ہی ہمیں ان کی شفاعت کا مستحق بناتی ہے۔

روحانی ترقی: 

محبت رسولؐ دلوں کو پاکیزہ کرتی ہے اور روحانی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ یہ انسان کو اخلاقی بلندیوں پر پہنچاتی ہے۔

تقاضے

محبت رسول اکرمؐ کے کچھ عملی تقاضے ہیں:

اطاعت اور سنت کی پیروی

نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سچی محبت صرف جذباتی اظہار نہیں ہے؛ یہ آپ کے احکامات کی اطاعت اور آپ کی سنت کی پیروی میں ظاہر ہوتی ہے۔ یعنی حضورﷺ کی سیرت طیبہ اور سنت پر عمل کرنا محبت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔
مسلمان اپنی زندگی کے تمام پہلوؤں میں، نماز اور عبادات سے لے کر روزمرہ کے معاملات، کاروباری لین دین، اور سماجی رویے تک، آپ کے کردار، افعال اور اقوال کی پیروی کرنے کی کوشش کرتے ہیں


اطاعت رسول اللہﷺ
اطاعت رسول اللہ ﷺ

احترام اور تعظیم و توقیر:

حضور ﷺ کا نام سنتے ہی درود پاک پڑھنا، ان کی شان میں گستاخی سے بچنا اور ان کے مقام کا احترام کرنا محبت کا حصہ ہے مسلمان نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو سب سے اعلیٰ مقام پر فائز سمجھتے ہیں
 اس احترام کا مظاہرہ ان طریقوں سے کیا جاتا ہے:

 درود شریف پڑھنا:
 آپ پر درود و سلام بھیجنا ایک عام عمل ہے، جو اکثر آپ کا نام سن کر یا نمازوں کے دوران کیا جاتا ہے۔ آپ پر درود و اسلام پڑھنا محبت کی علامت ہے

 آپ کی عزت کا دفاع: 
 مسلمان آپ کی ساکھ کی حفاظت اور آپ کی طرف کسی بھی بے ادبی کے جواب میں ایک مضبوط ذمہ داری محسوس کرتے ہیں۔

 مبالغہ آرائی سے گریز:
 اگرچہ آپ سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، مسلمان اس بات کا بھی خیال رکھتے ہیں کہ آپ کو خدا کا درجہ نہ دیں، اس بات کو برقرار رکھتے ہوئے کہ آپ اللہ کے آخری پیغمبر کے طور پر ایک انسان تھے۔

اشاعت دین:
 حضورؐ کے پیغام کو دنیا تک پہنچانا اور دین کی خدمت کرنا بھی محبت رسولؐ کا تقاضا ہے۔

  آل و اصحاب سے محبت: 
حضورؐ کے اہل بیت اور صحابہ کرام سے محبت کرنا بھی رسول اللہؐ سے محبت کا جزو ہے۔

آپ کی سیرت کا مطالعہ
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سچی محبت اور آپ کو سمجھنے کے لیے، مسلمانوں کو آپ کی زندگی (سیرت) کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ آپ کی جدوجہد، قربانیوں، کردار، حکمت اور دوسروں کے ساتھ تعلقات کے بارے میں جاننا آپ سے تعلق اور قدردانی کو گہرا کرنے میں مدد دیتا ہے۔

روزمرہ کی زندگی پر اثر
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت مسلمانوں کو ایسی زندگی گزارنے کی ترغیب دیتی ہے جو اللہ کو پسند ہو۔ یہ انہیں ترغیب دیتی ہے کہ:
 * بہترین کردار اور اخلاق کے لیے کوشش کریں، جیسا کہ آپ نے مثال قائم کی۔
 * تمام مخلوقات کے ساتھ رحمدل، انصاف پسند اور مہربان رہیں۔
 * مشکلات کے سامنے صبر اور ثابت قدم رہیں۔
 * امن، رحمت اور انصاف کی ان اقدار کو برقرار رکھیں جو آپ نے سکھائیں۔

عملی مثالیں

حضورؐ سے محبت کی کئی عملی مثالیں تاریخ میں ملتی ہیں:

 صحابہ کرام کی محبت: 

صحابہ کرام کی زندگی حضور اکرم ﷺ  سے والہانہ محبت کی جیتی جاگتی تصویر تھی۔ وہ آپؐ پر اپنی جان، مال اور اولاد سب کچھ قربان کرنے کو تیار رہتے تھے۔

 عشق رسولؐ میں شاعری:

 امت مسلمہ کے شعراء نے حضورؐ کی شان میں لاتعداد نعتیں اور حمدیں لکھی ہیں جو ان کے عشق رسولؐ کی عکاسی کرتی ہیں۔

     ہر درد کی دوا ہے، ہر مرض کا ہے علاج
   نامِ محمد ﷺ لے کر دیکھو، ہر بگڑا کام سدھر جائے 

      اُن کے ہر قول میں حکمت ہے، ہر ادا میں نور،
     اُن کی یاد میں رہنا ہی ہے قلب کا سرور

  علمائے کرام کا کام: 

علمائے کرام نے حضورؐ کی سیرت، احادیث اور تعلیمات کو محفوظ کرنے اور پھیلانے کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔


محبتِ رسول قلب کا سرور
محبتِ رسول ﷺ قلب کا سرور 
 

خلاصہ:

مختصراً، حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے محبت ایک متحرک اور تبدیلی لانے والی قوت ہے جو ایک مسلمان کی پوری زندگی کی رہنمائی کرتی ہے، اس کے عقائد، اعمال اور خواہشات کو تشکیل دیتی ہے۔ یہ وہ محبت ہے جو اللہ کے محبوب پیغمبر کے دکھائے ہوئے راستے پر چل کر اللہ کو راضی کرنا چاہتی ہے۔

محبت رسول اکرمؐ محض ایک دعویٰ نہیں بلکہ یہ ایک ایسا روشن چراغ ہے جو ہماری زندگیوں کو منور کرتا ہے اور ہمیں صراط مستقیم پر گامزن رہنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ محبت جتنی 
گہری ہوگی، ہماری زندگی اتنی ہی پرسکون اور با مقصد ہوگی۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !